ایسوشییٹڈ پریس کے مطابق فرانس کے صدرفرانسوا اولانڈ، اس ملک کے سرکاری اداروں، تنظیموں، اور پرائیوٹ کمپنیوں میں اسلامی پردہ کی ممنوعیت کے قانون کو نافذالعمل بنانے میں کوشاں ہے۔فرانسیسی صدر اولانڈ نے کہا ہےکہ انکی حکومت دینی مظاھر سے عدم استفادہ کے قوانین کو سرکاری اداروں کے ساتھ ساتھ پرائیوٹ اداروں میں بھی نافذ کرنا چاہتی ھے ، فرانس میں ایک غیر سرکاری نرسری اسکول میں ملازم مسلمان خاتون سامیا کدور کو اسلامی پردے میں آنے پر اصرار کے باعث اس اسکول سے نکال دیاگیا۔ واضح رہے کہ فرانسیسی مسلمانوں کی پیرس کے شمالی شھر لابورژہ میں سالانہ کانفرنس ہو رہی ہے۔ اس چار روزہ کانفرنس کے آخری روز کانفرنس کے شرکا نے اسلامی پردے پر پابندی لگانے پرمبنی فرانسیسی حکومت کے اقدام کی مذمت کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔/242
1 اپریل 2013 - 19:30
News ID: 405081
فرانسیسی حکومت مسلمانوں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کر رہی ہے۔